سُورَة علق کاتفسیر وترجمه
امین الدین سعیدی ـ سعید افغانی
اس سورت کا نام «علق» رکھنے کی وجه اس کی دوسری آیت هے، اسی طرح اس سورت کو «اقرأ» اور «قلم » بھی کها جاتاهے، کیونکه الله تعالی نے اپنے فرمان " اِقْرَاْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِيْ خَلَقَ۱ۚ خَلَقَ الْاِنْسَانَ مِنْ عَلَقٍ۲ۚ اِقْرَاْ وَرَبُّكَ الْاَكْرَمُ ۳ۙ الَّذِيْ عَلَّمَ بِالْقَلَمِ۴ۙ " سے اس کا آغاز کیاهے۔ یه سوره آسمان اور انسان کے درمیان تقریبًا چھ صدیوں (حضرت عیسیؑ اور حضرت محمدؐ کی درمیان کا زمانه) کے بعد پهلا رابطہ هے اور اسی ربط سے زمین پر بڑی بڑی تبدیلیاں رونما هوئی هیں، اور انسان کی پیدائش کے ساتھ ہی اس میں، خصلتوں، مزاجوں، فطرت اور عادات میں هونے والی تبدیلیاں متعین ہوتی ہیں ۔ یه بات قابل ذکر هے که اس سورت کی ابتدا قرآن مجید کی پهلی نازل شده آیات هیں، لیکن اس سورت کا بقیه حصه رسول الله صلی الله علیه وسلم کی قریش میں دعوت کی اشاعت اور اس دعوت کے خلاف ان کی تحریکوں کے بعد نازل هوا۔
Views: | 560 |
Downloads: | 165 |
Language: | Urdu |
Category: | Religious Books |
File Type: | |
File Size: | 874.05 KB |
This content was uploaded by our user in good faith, assuming they have permission to share this book. If you own the copyright and believe it is wrongfully on our website, please follow our simple DMCA procedure by clicking here to request removal.